Thursday 29 October 2015

پاکستان کا سماجی مسئلہ اور پنجابی قوم کا کردار۔

سماجی امور کا تعلق زبان ' ثقافت اور تھذیب سے ھوتا ھے۔ پاکستان کے قیام سے لے کر پنجابی نے نہ صرف پکستان کی دیگر قوموں یا افراد پر اپنی زبان ' ثقافت اور تھذیب کو مسلط کرنے کی کوشش نہیں کی ' بلکہ پکستان کی قومی زبان اردو ھونے کی وجہ سے ' اردو زبان کو ھی حقیقت میں عملی طور پر قومی زبان بنانے کے لیے ' اردو کو اس قدر اھمیت دی کہ اپنی زبان پنجابی کے وجود تک کو خطرے میں ڈال دیا۔ دسری طرف چونکہ تہذیب و ثقافت بھی ان افراد یا قوموں کی ھی فروغ پاتی ھے ' جن کی زبان کو بالادستی حاصل ھو ' اس لیے پنجابی نے پنجابی تہذیب و ثقافت کو فروغ دیکر دوسری قوموں پر پنجابی تہذیب و ثقافت مسلط کرنے کے بجائے ' خود بھی اپنی ھی تہذیب و ثقافت کو پس پشت ڈال کر پاکستان کے قومی لباس شیروانی اور پاجامے والوں کی تہذیب و ثقافت کو ھر وقت اور ھر حال میں اھمیت اور فوقیت دی۔

 ان حقائق کی روشنی میں پنجابی قوم کو پاکستان کی دیگر قوموں کے سماجی استحصال کا براہ راست ذمہ دار تو قرار نہیں دیا جاسکتا۔ البتہ پنجابی قوم کو اس امر کے لیے قصور وار قرار دیا جاسکتا ھے کہ اس نے اپنی زبان ' ثقافت اور تھذیب کے ساتھ ظلم اور ناانصافی کی۔ آبادی کے لحاظ سے پنجابی چونکہ پاکستان کی سب سے بڑی قوم ھے ' اس لیے پنجابی نے اپنی زبان ' ثقافت اور تھذیب کو نظر انداز کرکے صرف اپنی ھی زبان ' ثقافت اور تھذیب کا نقصان نہیں کیا بلکہ پاکستان کی چھوٹی قوموں کو بھی انکی زبان ' ثقافت اور تھذیب کو فروغ نہیں پانے دیا۔

 پاکستان کی تمام قوموں کے سماجی عزت و احترام اور تشخص کا تقاضہ تھا کہ تمام قوموں کی زبان ' ثقافت اور تھذیب فروغ پاتی اور پنجابی پاکستان کی سب سے بڑی قوم ھونے کے ناطے خود بھی اپنی زبان ' ثقافت اور تھذیب کو فروغ دیتے اور پاکستان کی دیگر چھوٹی قوموں کی زبان ' ثقافت اور تھذیب کو بھی فروغ دینے میں اپنا کردار ادا کرتے۔

No comments:

Post a Comment