Saturday 9 January 2016

کیا سندھ میں بننے والے اتحاد کو اسٹیبلشمنٹ کی سپورٹ ھے؟

سندھ میں زرداری مافیا کے مقابلے کے لیے اتحاد قائم ھوا ھے۔ لیکن ناھید خان ' ڈاکٹر صفدر عباسی ' ڈاکٹر ذالفقار مرزا اور ایاز لطیف پلیجو کے علاوہ جو لوگ اس اتحاد میں ھیں ' انکے کردار اور زرداری کے کردار میں کیا فرق ھے؟ سوائے اس کے کہ یہ چھوٹے ڈاکو ھیں اور زراری بڑا ڈاکو۔

سابق وزیرِاعلیٰ سندھ غوث علی شاہ ' سابق وزیرِاعلیٰ سندھ ممتاز بھٹو ' سابق وزیرِاعلیٰ سندھ لیاقت جتوئی ' سابق وزیرِاعلیٰ سندھ ارباب رحیم ' وفاقی وزیر مرتضیٰ جتوئی ' وفاقی وزیر صدرالدین شاہ جیسے سیاسی نقطہؑ نظر سے نا اہل اور نالائق جبکہ عوامی سطح پر ناپسندیدہ اور  بے کار لوگ زرداری مافیا کا متبادل نہیں ہیں۔ انکو اپنے خاندان اور اپنے مخصوص گروہ کے علاوہ سندھ کے عوام کی پذیرائی حاصل نہیں ھے اور نہ انکو اپنے خاندان اور اپنے مخصوص گروہ کے علاوہ سندھ کے عوام سے کبھی کوئی دلچسپی رھی ھے۔ سندھ کے عوام کے لیے تو یہ "آسمان سے گرا ' کھجور میں اٹکا" والی بات ھوگی۔

سندھ میں مسلم لیگ نون کی نہ تو منظم تنظیم ھے ' نہ ھی لیڈر ' ورکر اور سپورٹر ھیں اور نہ ھی ووٹ بینک ھے۔ صرف چند عہدیدار ھیں۔ جبکہ مسلم لیگ نون کی پنجاب سے تعلق رکھنے والی مرکزی قیادت کے پاس بھی سندھ کے دیہی علاقوں میں زراری مافیا اور سندھ کے شہری علاقوں میں ایم کیو ایم مافیا سے سیاسی مقابلہ کرنے کی نہ صلاحیت ھے اور نہ تجربہ۔ نہ مناسب معلومات ھیں اور نہ مؤثر پروگرام۔ اس لیے سیاسی نقطہؑ نظر سے نا اہل اور نالائق جبکہ عوامی سطح پر ناپسندیدہ اور  بے کار لوگوں کے اتحاد کو مسلم لیگ نون کی وفاقی حکومت کے سپورٹ کرنے سے بھی کوئی فائدہ نہیں ھونا۔

اس اتحاد کے بیشتر اراکین ماضی میں عوامی سطح کی سیاست کرنے کے بجائے اپنے خاندان اور مخصوص گروہ کی حد تک محدود رہ کر ' اسٹیبلشمنٹ کی سپورٹ سے اقتدار حاصل کرتے رھے ھیں اور اپنے خاندان اور مخصوص گروہ کو نوازتے رھے ھیں۔ جسکی وجہ سے سندھ کے عوام میں نہ انکی عزت ھے اور نہ سیاسی اھمیت۔ اس لیے اسٹیبلشمنٹ کی سپورٹ کے بغیر تو یہ اپنے علاقے کے لوگوں پر بھی اثر انداز نہیں ھو سکتے۔ کیا اسٹیبلشمنٹ کی سپورٹ سے انکے اتحاد نے سندھ کے دیہی علاقوں میں زراری مافیا اور سندھ کے شہری علاقوں میں ایم کیو ایم مافیا کا عومی سطح پر سیاسی مقابلہ کرلینا ھے؟

عوام جب سیاسی نقطہؑ نظر سے نا اہل اور نالائق جبکہ عوامی سطح پر ناپسندیدہ اور  بے کار لوگوں کے ماضی کے کرتوتوں کا زرداری مافیا سے موازنہ کرے گی تو زرداری مافیا کو ان سے بہتر سمجھے گی۔ اس لیے سیاسی نقطہؑ نظر سے نا اہل اور نالائق جبکہ عوامی سطح پر ناپسندیدہ اور  بے کار لوگوں کے لیے اسٹیبلشمنٹ کی سپورٹ کیا عوام میں اسٹیبلشمنٹ کی بدنامی کا سبب نہیں بنے گی اور زرداری کی عوامی مقبولیت میں اضافہ نہیں کرے گی؟

کیا اسٹیبلشمنٹ اس قدر بیواقوف ھے کہ سیاسی نقطہؑ نظر سے نا اہل اور نالائق جبکہ عوامی سطح پر ناپسندیدہ اور  بے کار لوگوں کی سرپرستی کرے گی جو نہ تو سندھ کے دیہی علاقوں میں زراری مافیا کا عومی سطح پر سیاسی مقابلہ کرسکتے ھیں اور نہ سندھ کے شہری علاقوں میں ایم کیو ایم مافیا کا عومی سطح پر سیاسی مقابلہ کرسکتے ھیں؟

کیا اسٹیبلشمنٹ میں اتنی صلاحیت نہیں ھے کہ سیاسی نقطہؑ نظر سے نا اہل اور نالائق جبکہ عوامی سطح پر ناپسندیدہ اور  بے کار لوگوں کے بجائے سیاسی نقطہؑ نظر سے اہل اور لائق جبکہ عوامی سطح پر پسندیدہ اور  کارآمد لوگوں کو تلاش کرکے سندھ کے دیہی علاقوں میں زراری مافیا اور سندھ کے شہری علاقوں میں ایم کیو ایم مافیا کا عوامی سطح پر سیاسی مقابلہ کرنے کے لیے منظم کرسکے؟

لگتا ھے کہ سیاسی نقطہؑ نظر سے نا اہل اور نالائق جبکہ عوامی سطح پر ناپسندیدہ اور  بے کار لوگوں کے اس اتحاد کو اسٹیبلشمنٹ کی سرپرستی حاصل نہیں ھے بلکہ یہ سیاسی نقطہؑ نظر سے نا اہل اور نالائق جبکہ عوامی سطح پر ناپسندیدہ اور بے کار لوگ اقتدار کے حصول کے لیے اسٹیبلشمنٹ کی سرپرستی حاصل کرنے کی آرزو رکھتے ھیں اور جستجو کر رھے ھیں۔

No comments:

Post a Comment