Thursday 5 November 2015

پاکستان بننانے کے لیے پنجاب کو تقسیم کیوں کیا گیا؟

دھرتی اور دھرم دو الگ حقیقتیں ھیں- دھرم اپنا اپنا ھوتا ھے کیونکہ ھر انسان کا کوئی نہ کوئی مذھب ھوتا ھے لیکن زبان اور دھرتی کا مذھب نہیں ھوتا۔ عربی زبان بھی مسلمانوں کے علاوہ عیسائی اور یہودی بھی بولتے ھیں اور عرب ممالک میں مسلمانوں کے علاوہ عیسائی اور یہودی بھی رھتے ھیں۔ جب عرب قوم کی بات ھوتی ھے تو اس میں صرف مسلمان نہیں بلکہ عیسائی اور یہودی بھی شامل ھوتے ھیں۔ 

مسلمان قوم نہیں امت ھیں۔ جب امتِ مسلمہ کی بات ھوتی ھے تو چاھے عربی ھو یا عجمی ، بلا رنگ ، نسل ، زبان اور علاقے کے ساری دنیا کے مسلمان امتِ مسلمہ میں ھی شمار ھوتے ھیں۔ 

پنجابی قوم کو جس طرح یہ مسلمان غیر پنجابی ' مہاجر ' سندھی ' بلوچ مختلف حیلے بہانے بنا بنا کر بلیک میل کرتے رھتے ھیں ' گالیاں دیتے رھتے ھیں ، الزام تراشیاں کرتے رھتے ھیں۔ سازشیں کرتے رھتے ھیں۔ آپ کا کیا خیال ھے پنجابی قوم اس کو کب تک برداشت کرے گی؟

پاکستان بننے سے پہلے مسلمان ' سکھ ' ھندو اور عیسائی پنجابی ایک ساتھ ھی رھتے تھے۔ پنجاب ایک سیکولر دیش تھا۔ دھرم ھر ایک کا اپنا اپنا تھا ' دھرتی سانجھی تھی۔ پنجاب پر پنجابیوں کی سیاسی پارٹی " یونینسٹ" کی حکومت تھی۔ مسلمان پنجابی سر خضر حیات ٹوانہ وزیر اعظم تھے۔

پاکستان کی تحریک سے پنجاب کوسوں دور تھا لیکن ھندوستان کے مسلم ھندو تنازع کو بنیاد بنا کر پنجاب کو تقسیم کرکے ایک حصہ پاکستان اور دوسرا حصہ ھندوستان کے سپرد کردیا گیا۔ پاکستان کے قیام کے لیے پنجاب میں پنجابیوں کو مذھب کی بنیاد پر لڑوادیا گیا ' جس میں 20 لاکھ پنجابی مارے گئے اور 2 کروڑ بے گھر ھوگئے۔

پاکستان تو بن گیا اور مسلمان پنجابی پاکستان کا حصہ بھی بن گیا لیکن پنجاب اور پنجابی قوم کے ساتھ مھاجروں ' سندھیوں ' پٹھانوں اور بلوچوں کے متعصبانہ رویہ ' الزام تراشیوں کی عادت ' بلیک میل کرتے رھنے کے رحجان اور گالیاں دیتے رھنے کے رواج نے مسلمان پنجابی کو ایک اور مسئلے میں مبتلا کردیا۔ مسئلہ کی وجہ مسلمان پنجابی کا آبادی کے لحاظ سے زیادہ ھونا بنا۔

پاکستان کے قائم ھوتے ھی مہاجر لسانی گروہ نے پاکستان کی قومی اور بین الاقوامی منصوبہ بندی اور فیصلہ سازی پر گرفت قائم کرلی تھی جو پاکستان کے پہلے وزیراعظم لیاقت علی خان کے وقت سے لیکر پاکستان کے سابق آرمی چیف اور آمر حکمراں پرویز وشرف کے دورے حکومت تک قائم رھی لیکن مھاجر نے پنجابی کے آبادی میں زیادہ ھونے کی وجہ سے ھر وقت سندھیوں ' پٹھانوں اور بلوچوں کو یہ ھی باور کرایا کہ پنجابی پاکستان کی ھر برائی کا سبب ھے اور ھر شعبہ پر اس کا قبضہ ھے۔

پاکستان میں پنجابی کی آبادی 60% ھے اس لیے صنعت ' تجارت ' ذراٰعت ' سیاست ' صحافت ' ھنرمندی اور سرکاری ملازمت کے شعبوں میں 12% سندھی ' 8% مھاجر ' 8% پٹھان ' 4% بلوچ کے مقابلے میں ' پنجابی تو چھائے ھوئے ھی نظر آئیں گے۔

گذشہ 68 سال سے مسلمان پنجابی نے غیر پنجابی مسلمان کے ساتھ ' مسلمان اور پاکستانی کی حیثیت سے مل جل کر رھنے کی کوشش کی لیکن تجربہ نے ثابت کیا کہ غیر پنجابی مسلمان سے تو غیر مسلمان پنجابی ھی بھتر تھے۔ دھرتی بھی سب کی ایک تھی اور زبان بھی۔ رسم و رواج بھی سب کے ایک تھے اور ثقافت بھی۔ دوست بھی پنجابی قوم کے سانجھے تھے اور دشمن بھی۔ صرف دھرم ھر ایک کا اپنا اپنا تھا۔

پنجاب تاریخی طور پر ھزاروں سالوں سے پنجابیوں کی دھرتی رھی ھے اور رھے گی۔ پنجابیوں کی دھرتی دھرم کی بنیاد پر تقسیم ھوگئی تھی۔ جب پنجابیوں کو سمجھ آگئی کہ دھرم اپنی جگہ اور دھرتی اپنی جگہ تو وچھوڑے ختم ھونا شروع ھوجائیں گے۔ لکیریں بھی قوموں کو کبھی تقسیم کرتی ھیں؟

No comments:

Post a Comment